عبادت جس روز بھی کی جائے جس لمحے بھی کی جائے افضل ہوتی ہے لیکن بعض
دنوں اور اوقات میں کی جانے والی عبادت اور اس ساعت میں کیا جانے والا کام
بابرکت ہوتا ہے ۔جیسا کہ جمعہ کا مبارک دن جس کے بارے رسول اللہ ﷺکا
ارشادہے ” جمعہ کا دن سارے دنوں کا سردار ہے“
قران
و احادیث میں جمعہ کے دن کی بے پناہ فضیلت بیان کی گئی ہے ۔ یہ دن اللہ
تعالیٰ کے نزدیک عید الاضحی اور عید الفطر کے دن سے بھی زیادہ مرتبہ والا
ہے۔یہ وہی دن ہے جس دن اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم علیہ السلام کو پیدا
فرمایا،اِسی دن ا±ن کو زمین پر اتارا،اِسی دن ا±ن کو موت دی،اِس دن میں ایک
گھڑی ایسی ہے کہ بندہ اس میں جو چیز بھی مانگتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو ضرور
عطا فرماتے ہیں، بشرطیکہ کسی حرام چیز کا سوال نہ کرے،اور اسی دن قیامت
قائم ہوگی، تمام مقرب فرشتے ، آسمان، زمین، ہوائیں، پہاڑ، سمندر سب جمعہ کے
دن سے گھبراتے ہیں کہ کہیں قیامت قائم نہ ہوجائے ، اس لیے کہ قیامت، جمعہ
کے دن ہی آئے گی ۔ ِاسلام میں جمعہ کی نماز پہلے اور خطبہ بعد میں ہوتا
تھا۔ ایک مرتبہ نبی اکرم ?ﷺ جمعہ کی نماز سے فراغت کے بعد خطبہ دے رہے تھے
کہ اچانک وحیہ بن خلیفہ کا قافلہ ملک ِشام سے غلّہ لے کر مدینہ منورہ
پہنچا۔ ا±س زمانے میں مدینہ منورہ میں غلّہ کی انتہائی کمی تھی۔ صحابہ
کرامؓ نے سمجھا کہ نمازِ جمعہ سے فراغت ہوگئی ہے اور گھروں میں غلّہ نہیں
ہے، کہیں سامان ختم نہ ہوجائے لہذاوہ خطبہ جمعہ چھوڑکر باہر خرید وفروخت کے
لیے چلے گئے، صرف بارہ صحابہ مسجد میں رہ گئے، جس پر سورہ جمعہ کی ایک آیت
بھی نازل ہوئی۔رویات ہے کہ حضرت عراک بن مالک ? جمعہ کی نماز سے فارغ
ہوکرلوٹ کر مسجد کے دروازہ پر کھڑے ہوجاتے اور یہ دعا پڑھتے” اے اللہ! میں
نے تیری آواز پر حاضری دی، اور تیری فرض نماز ادا کی، پھر تیرے حکم کے
مطابق اس مجمع سے اٹھ آیا، اب تو مجھے اپنا فضل نصیب فرما ، تو سب سے بہتر
روزی رساں ہے“ اس آیت کے پیش نظر ابن کثیر اوربعض سلف صالحین نے فرمایا ہے
کہ جو شخص جمعہ کے دن نمازِ جمعہ کے بعد بازار میں خرید وفروخت کرے، اسے
اللہ تعالیٰ ستر حصے زیادہ برکت دے گا۔
No comments:
Post a Comment