پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنا کیوں ممکن نہیں - Usman Khan Global

Home Top Ad

Responsive Ads Here

Post Top Ad

Your Ad Spot

Wednesday, 14 November 2018

پاکستان کا اسرائیل کو تسلیم کرنا کیوں ممکن نہیں


پاکستان اور اسرائیل دو ایسی ریاستیں ہیں جو دونوں ہی نظریہ پہ بنی ہیں. پاکستان اسلام کے نظریہ پہ، جبکہ اسرائیل یہودیت و صہونیت کے نظریہ پہ. یہ دنوں نظریات ایک دوسرے کا الٹ ہیں اور انکا ٹکراؤ ہمیشہ ہر دور میں رہا ہے. قیامِ پاکستان کے اوائل میں ہی اس بات کا اعلان کردیا گیا تھا کہ پاکستان کبھی اسرائیل جیسی متنازعہ مملکت کو تسلیم نہیں کرے گا اور یہ الفاظ کسی اور کے نہیں بلکہ بابائے قوم حضرت محمد علی جناح رحمتہ اللہ علیہ کے تھے. اول دن سے اسرائیل پاکستان سے خائف تھا اور پاکستان کا وجود اس کے لیے باعثِ تسلیم نہیں تھا. 

پاکستان کے پہلے وزیراعظم لیاقت علی خان کو ایک بڑی رقم بطورِ امداد پیش کرنے کا لالچ دیا گیا تھا جو اس وقت اربوں مالیت کی تھی اور شرط رکھی گئ تھی کے وہ صرف ایک بار اپنی زبان سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کردیں لیکن لیاقت علی خان نے اس وقت بڑی سختی سے یہ بات واضح کی تھی کہ ایسا ہونا کسی صورت بھی ممکن نہیں نہ ہی پاکستان کبھی اسرائیل کو تسلیم کرے گا.اب یہاں سوال یہ اٹھتا ہے کہ آخر اسرائیل کو ایسی بھی کیا آفت ان پڑی کے ساری دنیا کو چُھوڑ کر اسرائیل پاکستان سے ہی خود کو کیوں تسلیم کروانا چاہتا ہے دنیا میں اور بھی ریاستیں ہیں جنہیں پاکستان تسلیم نہیں کرتا جیسے ارمینیا تو وہاں انکو فرق کیوں نہیں پڑتا، اور بھی ریاستیں ہیں جو اسرائیل کو ریاست تسلیم نہیں کرتیں تو اسرائیل کو فرق کیوں نہیں پڑتا یہ بہت ہی اہم سوالات ہیں.
میں ایک بات بہت بار کہہ چکا ہوں اور نہایت دکھ سے کہتا ہوں کہ افسوس کے ہماری تاریخ اور پاکستان کی تاریخ یہودی ایسی ہڑھ چکے ہیں کہ انکے بچے بھی ہم سے ذیادہ جانتے ہیں پاکستان کو.

پاکستان بننے کے چند سال بعد اسرائیل کے وزیراعظم نے اسرائیلی قوم کو مخاطب کرکے کہا تھا کہ تمھیں عربوں سے کوئی خطرہ نہیں تمھیں خطرہ صرف پاکستان سے ہے. پاکستان کے وجود کو مٹانا ہوگا. یہاں سوچنے کی بات یہ ہے کہ آخر اس وقت ایک غریب اور پریشانیوں اور مسائل سے گھرے، لٹے پَٹے ایک ملک سے کسی کو کیا خطرہ ہوسکتا تھا؟ یہ اس وقت پاکستان کے پاس کوئی اتنے جدید ہتھیار تھے، نہ ہی ایٹم بم کا تصور، عرب ممالک تو اس وقت بھی تیل اور قدرتی وسائل سے مالا مال تھے اسرائیل کو ٹکر دینے کی پوزیشن میں بھی تھے. لیکن اسرائیل کے کمال چلاکی سے انکے حکمرانی میں عیاشی اور فحاشی کا ایسا زہر سرایت کرایا کہ وہ اسرائیل کے خلاف بولنا بھی بکواس سمجھنے لگے.

انہیں یہودی و بیرونی کمپنیوں اور سرمایہ کاری کے ذریعے دولت کی ریل پیل میں لگادیا گیا کہ جہاں اب انہیں ان چیزوں سے دوری موت سے کم نہیں لگتی. پاکستان کو ہر طرح سے لالچ دینے کے بعد 1965ء میں انڈو پاک خونریز جنگ چھیڑی گئی جہاں اسرائیل نے انڈیا کی ہر طرح سے مدد کی لیکن الحمدللہ مجاہدینِ وطن نے دشمنوں کو مار بھگایا. اسرائیل نے ہر فورم پہ خاموشی سے ہی سہی لیکن پاکستان کی مخالفت کی، موساد کے ایجنٹس انڈیا راء کے ساتھ مشترکہ طور پر ہم پر مسلط کردہ جمہوریت کے ٹھیکیدار جمہوروں کو خریدنے میں لگ گئی. ہمارے ملک کے غدار سیاستدان تو شاید دہائیاں پہلے اسرائیلی مال کے لیے اپنا ملک و دھرم بیچ دیتے لیکن اس قوم کی طرف سے آنے والے ردِ عمل اور پاک فوج کی طرف سے سخت مخالفت کا ڈر ہمیشہ انہیں اس اقدام سے روکتا رہا. ہمارے سیاستدانوں نے ملک کو اسرائیل اور اسکے دجالی اداروں کا محتاج کرنے میں کوئی کسر باقی نہ رکھی. یہی اسرائیل کا ہاتھ ہی تھا کہ 1971 میں آپ دولخت ہوگئے.

آئی ایم ایف جیسے دجالی اداروں نے پاکستان پر اپنے خزانوں کے منہ کھول دیے تاکہ ہمارے حکمران کھل کے مال مار سکیں اور آخر میں اس ملک کو لاغر کرکے اپنا محتاج بنالیا جائے. ہم لوگ شاید ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث مبارکہ کو اتنی توجہ اور سمجھ بوجھ کے نہیں پڑھ سکے جتنا کے یہودی. نیوورلڈ آرڈر ایک ٹرم یوز کی جاتی ہے ہم لوگ اس پہ اکثر بحث کرتے ہیں لیکن اس کا اصل مطلب کم لوگ ہی جان پاتے ہیں. اصل میں نیوورلڈ آرڈر ہی اصل وجہ ہے کہ یہودی پاکستان کے پیچھے پڑے ہیں کہ کچھ بھی لے لو لیکن ہمیں تسلیم کرلو. نیوورلڈ آرڈر ایک ایسا نظریہ ہے جو کہ ایک مذہب ہے جس میں صرف دجال کی حاکمیت ہے اور یہودی جو چاہیں وہی ہوگا. اس نیوورلڈ کے تحت دنیا کے ہر ملک کو اس کے تابع ہونا ہوگا اور دنیا کے ہر ملک کو اپنے آئین، اپنے مذہب سے دستبردار ہونا ہوگا ساری دنیا کا بس ایک ہی مذہب پہ اتفاق ہوگا بدلے میں دنیا جہاں کے خزانے اپکے قدموں میں ہوں گے اور وہی کچھ ہوگا جو دجال اور اسکے چیلوں کی مرضی ہوگی وہ اپکو کرنا ہوگا. اب ہم آتے ہیں پاکستان کے لیے اس اسرائیل کو تسلیم کرنا کیوں ناممکن ہے.

اسرائیل کی ریاست وہ ریاست ہے جس سے ہمارے نبی آخر الزماں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث مبارکہ کی روشنی میں مسلمانوں کی آخری جنگ ہوگی. اس جنگ کے لیے وہ مجاہدین وہ فوجیں جائیں گی جو مشرق سے ہندوستان کو فتح کرچکی ہوں گی یہاں سے یہ فوجیں حضرت عیسیٰ کی مدد کے لیے روانہ ہوں گی. حبیبِ خدا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث مبارکہ میں مشرق سے فوجوں کا عزوہِ ہند کے لیے جانا اور آپکی اس لشکر سے محبت کا ذکر ملتا ہے.حدیث پاک کا مفہوم کچھ اس طرح سے ہے کہ انکے پاس بہترین ہتھیار ہوں گے اور انکے شہسواروں کی بھی تعریف فرمائی گئی. مشرق میں بہترین ہتھیاروں اور بہترین افواج والا مسلمان ملک کون سا بتانے کی ضرورت نہیں. شہسوار سے میرے ناقص علم کے مطابق شاید نبیِ دو جہاں حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا اشارہ پائلٹس اور جہازوں کی طرف اور یا پھر پاک فوج کے زیر استعمال ٹینکوں،میزائلوں یا گاڑیوں کے متعلق ہوگا واللہ علم.

آپ نے فرمایا کے مجھے مشرق سے ٹھنڈی ہوائیں آتی ہیں. مشرق میں کونسا ملک اسلام کے اللہ کے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی دعا سے وجود میں آیا کن کن ہستیوں نے اس ملک کے قیام میں کردار ادا کیا یہ بھی بتانے کی ضرورت نہیں. اگر مان کے چلیں کے پاکستان اسرائیل کو بطورِ ریاست تسلیم کرلیتا ہے تو یہ بات کیوں اپکے ذہن میں نہیں آتی کے پھر پیچھے بچا ہی کیا ہے؟ آخر پھر جھگڑا کس بات کا ہے؟ یہ پاکستان کے خلاف ہر سازش کی ہی کیوں جاتی؟ کیا ہمارے مقتدر حلقوں میں بیٹھے لوگ نہیں جانتے کہ ہر سازش کے پیچھے کون ہے؟ پھر ہمیں اتنی جنگیں کرنے کی؟ 17 سال امریکہ کو افغانستان میں برداشت کرنے کی کیا ضرورت تھی؟ ہمیں ایٹم بم بنانے کی کیا ضرورت تھی؟ پھر کیا ضرورت تھی ہمیں مقدس مقامات کی حفاظت کی قسم لینے کی؟ کیا ضرورت تھی اتنی فوج کی؟ یہ ساری دنیا تتر بتر ہوجائے گی پھر آمنا سامنا ہوگا صرف پاکستان اور اسرائیل کا ہمیں ضرورت تھی اپنے ایس ایس جی کمانڈوز کو یہ پڑھانے کی کہ تم نے مسجدِ اقصیٰ بھی جانا ہے. تم نے دہلی اور کشمیر بھی جانا ہے. خدا کی قسم کھا کے کہہ رہا ہوں آج اسرائیل کو تسلیم کرنے کا اعلان کردو اگلے 5 منٹ میں پاکستان کے خلاف ہونے والی کسی سازش کا نام و نشان تک نہیں ہوگا.

دنیا کی ہر نعمت پاکستانیوں کے قدموں میں ہوگی کیوں؟ کیونکہ اسلام سے آپ دستبردار ہوچکے ہوگے تو کس بات کا جھگڑا. دجال کا راستہ صاف نہ جھگڑا نہ کچھ بس دنیا میں موجود آپکے مخالفین اپ پہ شیروشکر ہوں گے. کیا ایسا ہوسکتا ہے؟ اگر اسرائیل کو تسلیم کرنا ہوتا تو اتنا میدان کبھی نہ سجتا. میں اپنی گردن پیش کردونگا اپ لوگوں کے ہاتھوں میں اگر تاقیامت پاکستان نے اسرائیل کو تسلیم کرلیا. اللہ کے بندو اگر تسلیم کرنا ہوتا تو بہت پہلے ہی کرلیتے کہ یہ اتنی جنگیں اتنی شہادتیں نہ دیکھتے، اتنے غدار نہ دیکھتے. اب آخری بات اسرائیل کو تسلم کرنےسوچنا اور یہ سوچنا کے ایسا ہوجائے گا یہ تو سراسر ان احادیث مبارکہ کا انکار ہے جو آخری جنگوں سے متعلق ہیں. واللہ دُنیا ادھر کی اُدھر ہوسکتی ہے مگر میرے پیارے نبی حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی فرمائی گئی احادیث مبارکہ میں ایک رتی برابر بھی تردد یا غلطی نہیں ہوسکتی. میں یہ مان لوں کے اسرائیل اور پاکستان ایک ہوجائیں گے تو کیا ان احادیث مبارکہ کا کوئی وجود باقی رہے گا؟

ایسا نہیں ہوسکتا ایسا ہونا ان شاءاللہ ممکن ہی نہیں کسی نے ایسا کرنے کی کوشس کی بھی تو وہ خود بھی مٹ جائے گا. مگر پاکستان کبھی اسرائیل سے ہاتھ نہیں ملائے گا یہ ایک نہیں دو مقدس مقامات سے غداری ہوگی ہمیں بدلے میں خانہِ کعبہ اور مسجدِ اقصی دونوں دینے ہوں گے. ہمیں غزوہِ ہند سے دستبردار ہونا ہوگا، ہمیں کشمیر سے دستبردار ہونا ہوگا. ہمیں نظریہِ پاکستان کا انکار کرنا ہوگا، ہمیں تمام شہیدوں کی قربانیوں پہ مٹی ڈالنی ہوگی. کیا ایسا ہوسکتا ہے؟ نہیں ہوسکتا یار نہیں ہوسکتا اب وہ تمام ہے تو اسرائیل پاکستان ایک ہو جائیں گے اللہ کے بندے یہ سوچ بھی کیسے سکتے ہو؟ کئی ایمان فروش نکلیں گے جو اسرائیل کو مائی باپ کہیں گے لیکن نبی پاک حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی احادیث مبارکہ کو بھی سامنے رکھیں تو یہ بات اچھی طرح ذہن نشین ہوجائے گی کہ ایسا ہونا ناممکن ہے. غزوہِ ہند بھی ہوگا اور آرماگیڈان یعنی اسرائیل اور پاکستان کا ٹکراؤ بھی.بات بات پہ مایوس ہونے والے میری وال سے دور رہ سکتے ہیں. ایک آخر بات 2020 تک اسرائیل کو ہر حالت میں نیوورلڈ آرڈر کو لاگو کرنا ہے. اس دوران آپکو سب سے ذیادہ اپکی فوج کے خلاف کیا جائے گا یہی سب بڑی رکاوٹ ہے نیوورلڈ آرڈر اور دجال کے راستے میں یہی پاکستان جو اقوامِ متحدہ میں اسرائیل کی مخالفت میں قرداد پیش کرتا ہے، اسرائیل کو آنکھ دکھاتا ہے یہی پاکستان رکاوٹ ہے. چند ایک غداروں کے سبب ملک سے مایوس مت ہونا.
اور اب ذرا ہوشیار رہنا حکومت اور فوج کے بغض میں یہودیوں کے ہاتھ نہ مضبوط کرنے لگا جانا. یہ بہت بڑی سازشیں کریں گے اب آگے اپ پہ منحصر ہے آپکا ظرف کتنا ہے کم از کم اسرائیلیوں جیسا بھی ظرف رکھ لیں ناں جتنا وہ اپ ملک سے مخلص ہیں تو ہم دنیا کی کسی بھی طاقت کو شکست دے سکتے ہیں.
شئیر کرتے جائیں. جزاک اللہ

#پاکستان_اسرائیل_وار_تاقیامت_دشمن
#آرماگیڈان
#فلسیطین_پاکستان_بھائی_بھائی
#مسجد_اقصیٰ_ہم_آئیں_گے_یہ_وعدہ_ہے
#کشمیر_بنے_گا_پاکستان
#پاک_اسرائیل_دوستی_نامنظور

No comments:

Post a Comment

Post Top Ad

Your Ad Spot