تمام بھائیوں اور بہنوں کو میری طرف سے سلام جنہوں نے سوشل میڈیا اور دھرنے میں دل جان سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کا دفاع کیا اور کفر کو یہ بات ثابت کردی کہ غیرت مسلم زندہ ہے۔ ان پہ مر مٹانے کا جذبہ کل بھی تھا اور آج بھی ہے۔ اللہ کے لیے یہ مشکل نہیں کہ وہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کرنے والوں کو تباہ و برباد کر دے۔ لیکن وہ دیکھنا چاہتا ہے کہ وہ کون ہے جو میرے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی حفاظت کرتا ہے۔ پاکستان میں اپنے آپ کو دین دار کہنے والی بہت سی جماعتیں ہیں لیکن کسی کے حصہ میں یہ مبارک کام نہ آیا۔ علامہ ِادم حسین رضوی صاحب سلام ہے آپ کو آپ چل نہیں سکتے پر آب نے ثابت کر دیا کہ حضور کی ناموس کی حفاظت کے لیے سر کہ بل بھی چلنا پڑے تو چلو پر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس پر کوئی حرف نہیں آنا چاہئے۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے غلاموں نے یہ ثابت کر دیا کہ اگر سب مسلمان ایک ہو جائیں تو پھر کبھی برما کا واقعہ نہ ہو۔ اگر مسلمان ایک ہو جائیں تو کشمیر اور فلسطین کے مسلمان غلامی کی زندگی سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔ اللہ کہ لیے ایک ہو جاؤ اللہ کہ لیے ایک ہو جاؤ حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے لیے ایک ہو جاؤ۔ کشمیر اور فلسطین کے مسلمانوں کے لیے ایک ہو جاؤ۔ آج اگر کفر ہمارے اوپر مسلط ہے تو اس میں بھی ہماری اپنی غلطی ہے۔ ہمت کرو اللہ کی نصرت اور مدد تمہارے ساتھ ہے۔ اللہ نے صرف کوشش مانگی ہے کامیابی وہ خود دے گا۔ اٹھو اور دین کا پرچم سربلند کرو۔ آج خود سے یہ وعدہ کرو۔ کہ یہ دنیاوی لیڈران کو بھول کر اپنے اصلی لیڈر حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات کو دنیا میں عام کرو گے۔ اور اسلام کے سپاہی بن کر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کی حفاظت حفاظت کرو گے۔ انشاءاللہ وہ وقت دور نہیں جب تمام ممالک دین اسلام کے آگے سر جھکائیں گئے۔ اللہ ہم سب کو حق کا ساتھ دینے کی طاقت عطا فرمائے آمین ۔
(تحریر: رانا محمد عثمان علی خان )
No comments:
Post a Comment